دنیا تو محض وہم اور خیال ہے
انگلستان کے بہت بڑے فلسفی بریڈلے نے اپنی معرکۃ الآراء کتاب Appearance and Reality میں اس حقیقت کو بیان کیا ہے کہ "جو کچھ نظر آتا ہے وہ حقیقت نہیں ہے، بلکہ حقیقت اس کے پیچھے ہے۔" جو کوئی محض آنکھوں سے نظر آنے والی چیزوں میں الجھ گیا وہ درحقیقت باطل (falsehood) کا شکار ہے، جب تک کہ اس ظاہر کے پردے کو چیر کر باطن کو نہ دیکھا جائے۔ اقبال نے کہا ہے گاہ مری نگاہِ تیز چیر گئی دلِ وجود گاہ الجھ کے رہ گئی میرے توہمات میں عربی کا ایک شعر ہے كُلٌّ مَّا فِى الْكَوْنِ وَهْمٌ اَوْ خَيَالٌ اَوْ عُكُوْسٌ فِى الْمَرَايَا اَوْ ظِلَالٌ "کائنات میں یہ جو کچھ ہے وہم ہے یا خیال ہے، یا جیسے شیشوں کے اندر عکس ہوتا ہے یا جیسے سایہ ہوتا ہے۔"