کون یاد رکھتا ہے!!
کون یاد رکھتا ہے؟
کون یاد رکھتا ہے؟
تم بھی بھول جاؤ گے!
وصل کے زمانے کو
ہجرتوں کے موسم کو
آنکھ کی اداسی کو
آرزو کی خوشبو کو
بے قرار لمحوں کو
اعتبار کھونا ہے
زندگی کے ہاتھوں میں
زندگی کھلونا ہے!
یاد ہی نہیں رہتا
کون کس جگہ پر تھا!
سب ہی بھول جاتے ہیں!
تم بھی بھول جاؤ گے!!
Comments
Post a Comment