محبت ہوتی کیسے ہے؟
محبّت ہوتی کیسے ہے؟
بالکل اچانک جب آپ کو محسوس ہوتا ہے کے کوئی دوسرا آپ کے اندر اگنا شروع ہوگیا ہے
محبّت ایک دوسرے کے اندر اگنا ہے پہلے تو کسی بیج کی طرح دوسرے کے اندر فنا ہونا - اپنا آپ مٹا دینا پھر اگنا
جوں جوں محبّت بڑھتی ہے ایک دوسرے کے اندر جڑیں گہری ہوتی چلی جاتی ہیں
اس پودے کو ہر روز تازہ محسوسات اور جذبوں کی کھاد ،آنسوؤں کا پانی ، دوسرے کے سانسوں کی ہوا اور من کی پر حرارت دھوپ کی ضرورت رہتی ہے- اگر کبھی
آپ کو اپنا آپ مرجھاتا ہوا محسوس ہو تو سمجھ لیں کے دوسرے کے من کی زمین پتھریلی ہوگیئ ہے اور اس نے آپ کے اندر سے اپنی جڑیں بیدردی سے سمیٹ لی ہیں-
جب آپ ایک دوسرے کے اندر اگتے ہیں تو محبّت پھول بن کر کھل اٹھتی ہے اور اسس کی خوشبو آپ کے پورے بدن بدن میں پھیل جاتی ہے
، دوسرے کا وجود اور آپ کا وجود ایک ہوکر ہوا میں تحلیل ہو جاتے ہیں- محبّت بری شفّاف چیز ہے کسی آئینے کی طرح اس پر ہلکا سا ناگواری کا کوئی میلہ چھینٹا بھی فورآ دکھائی پڑ جاتا ہے
ہر سچی اور خالص چیز کے ساتھ یہی مسلہ ہے - تھوڑا سا ناخالص احساس بھی یکدم بری طرح محسوس ہونے لگتا ہے-اس لیہ کسی ایک بھی میلے لفظ ، جملے،کج ادائی یا دل کی کسی غافل دھڑکن سے محبّت کے سیب کو کیڑا لگ جاتا ہے!
.
مظہر السلام کی کتاب محبّت مردہ پھولوں کی سِمفنی سے اقتباس
Comments
Post a Comment