سو ‏جاؤ ‏از ‏اسلم ‏کولسری

سانسوں کو نیلام کرو اور سو جاٶ
جب ٹھہرا یہ کام، کرو اور سو جاٶ

آنسو، دھڑکن، خواب، جوانی، جذبہ، فن
سب کُچھ اُس کے نام کرو اور سو جاٶ

اپنا مَن سُلگا کر سارے کمرے میں
اُس کی خوشبو عام کرو اور سو جاٶ

اپنے خُون سے دھو کر سچے جذبوں کو
پِھر وقفِ اِلزام کرو اور سو جاٶ

اسلمؔ، پِھر سناٹا شور مچائے گا
اپنا کام تمام کرو اور سو جاٶ

(اسلم کولسری)

Comments

Popular posts from this blog

دل ‏بنا ‏دیا

مری ‏بات ‏بیچ ‏میں ‏رہ ‏گئی ‏از ‏امجد ‏اسلام ‏امجد

آدھا ‏رستہ ‏از ‏واصف ‏علی ‏واصف