محبت مر نہیں سکتی از عبدالسمیع سائر
محبت مر نہیں سکتی
ستارے ٹوٹ بھی جائیں
سمندر سوکھ بھی جائیں
زمیں کی کوکھ کے سب استعارے روٹھ بھی جائیں
صبا، گُل اور بہاروں سے کنارا کر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی!!
زمانہ بیت جائے گا
زمانے بیت جاتے ہیں
فنا کی وادیوں میں روز میرے گیت جاتے ہیں
دلوں کی کھیتیوں کو زہر دے کر بارہا ظالم کے لشکر جیت جاتے ہیں
مگر نفرت کی تند و تیز ظالم آندھیوں میں بھی
فضا میں ایک ننھی پریت کوئل ڈر نہیں سکتی
محبت مر نہیں سکتی!!
(عبدالسمیع سائر)
Comments
Post a Comment