کوئی تو سیکھے از نیلمہ ناہید دُرّانی
اُداس لوگوں سے پیار کرنا، کوئی تو سیکھے
سفید لمحوں میں رنگ بھرنا، کوئی تو سیکھے
کوئی تو آئے خزاں میں پتے اُگانے والا
گلُوں کی خوشبو کو قید کرنا، کوئی تو سیکھے
کوئی دِکھائے محبتوں کے سراب مجھ کو
میری نگاہوں سے بات کرنا، کوئی تو سیکھے
کوئی تو آئے نئی رُتوں کا پیام بن کر
اندھیری راتوں میں چاند بننا، کوئی تو سیکھے
کوئی پیمبر، کوئی امامِ زماں ہی آئے
اسیر ذہنوں میں سوچ بھرنا، کوئی تو سیکھے
(نیلمہ ناهيد درانی)
Comments
Post a Comment