لادینیت کے اثرات مشرق میں از محمد فہد حارث
لادینیت کے اثرات مشرق میں ========== مغرب نے جب کلیسا سے بغاوت کی تو اس وقت پروٹیسٹنٹ فرقہ کو سب سے زیادہ عروج نصیب ہوا۔ پروٹیسٹنٹ فرقہ کا اصل مقصد تو اصلاحِ مذہب تھا لیکن اصلاحِ مذہب کے پیچھے خفیہ محرک مذہب کو عقل سے نتھی کرنے کی سعی تھی جس کا بنیادی نکتہ یہ قرار پایا کہ خدا خود بھی قوانینِ فطرت کی پابندی پر مجبور ہے اور وہ کوئی ایسا کام کرنے کا حکم نہیں دے سکتا جس سے فطرت کے اصولوں کی نفی آتی ہو۔ یہ سوچ مسلسل ارتقائی مراحل میں رہی یہاں تک کہ موجودہ عیسائیت کا ظہور ہوا۔ وہ عیسائیت جو اوپری سطح سے دیکھنے پر لادینیت محسوس ہوتی ہے لیکن اپنے اندر کہیں عیسائیت کے تخم لازم رکھتی ہے۔ وہی عیسائیت جس نے آج تمام یورپی ممالک کو اپنے مذہبی ، سماجی اور معاشرتی مفادات کے لئے اکٹھا کررکھا ہے۔ جس کے مذہبی تشدد کی کارستانیاں کبھی جرمنی میں سننے کو ملتی ہیں تو کبھی برطانیہ میں اور کبھی فرانس کے کسی اخبار میں توہین آمیز خاکوں کی صورت میں۔ قصہ مختصر مغرب جتنا عقل پرست کیوں نہ ہوجائے، اوپر سے دیکھنے میں جتنا لادین کیوں نہ محسو س ہو، اس کو ہمیشہ اپنے لئے ایک مذہب اور تثلیث کی ضرورت رہی۔ ایک ایسی ع...